مظفرآباد ( نیل فیری نیوز)عدالت العالیہ آزادجمو ں وکشمیر کےچیف جسٹس جناب جسٹس صداقت حسین راجہ ،جج جناب جسٹس محمد اعجاز خان پر مشتمل بنچ نےرٹ پٹیشن946/2023عبدالبصیر تاجور بنام آزادحکومت و پبلک سروس کمیشن وغیرہ میں پبلک سروس کمیشن کی طرف سے جوابی پرچوں میں ردوبدل اور بددیانتی ثابت ہونے پرپبلک سروس کمیشن کے گریڈ 4 سے 20 تک تمام ملازمین کو ہٹانے کا حکم جاری کر دیا ۔
عبدالبصیر تاجور نے انصاف کے حصول کے لئے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھاعدالت العالیہ آزادجمو ں وکشمیر نے پیپرز طلب کیے اور پبلک سروس کمیشن کے غیر قانونی اقدامات اور بے قاعدگیاں ثابت ہوگئیں
بدھ کے روز چیف جسٹس عدالت عالیہ اور جسٹس سردار اعجاز پر مشتمل بنچ نے پی ایس سی کے تمام ملازمین کے تبادلے کے لیے سیکرٹری سروسز کو احکامات صادر کئے اورمزید کارروائی کے لئے پیپرز کی ری چیکنگ یونیورسٹی آف آزاد کشمیر کے مستند پروفیسرز سے کروانے کا حکم جاری کیا ۔
عدالت عالیہ نے صراحت کے ساتھ لکھا ہے کہ پبلک سروس کمیشن جیسا اہم ادارہ اپنی ساکھ کھو چکا ہے اور شفافیت برقرار رکھنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ عوام الناس اور باشعور طبقات میں پبلک سروس کمیشن کے اندر کی بے ضابطگیوں کے سلسلے پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ عدالت العالیہ نے حکم دیا ہے کہ حالیہ امتحانات کے پرچہ جات کو جامعہ آزاد کشمیر کے متعلقہ موقر پروفیسرز سے چیک کروایا جائے۔
آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن پر شفافیت کے حوالے سے امیدواروں کی طرف سے ایک عرصے سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا تھا پیپرز میں ردوبدل خاص شخصیات کو فائدہ دینے کے لیے شیٹیں اتار دینا معمول تھا ۔
پی ایس سی کے کچھ ملازمین پر الزام سامنے آیا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کے امتحانات میں کچھ نااہل لوگوں کے کامیاب کروانے کے لئے بارگینگ کی گئی جس کے لیے کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے پیپرز کی ترتیب متاثر کی گئی اور کچھ شیٹس اتاری گئیں ۔عبدالبصیر تاجور کی طرف مقدمے کی پیروی معروف قانون دان سیدحضور امام کاظمی ایڈووکیٹ نے کی۔