عاطف کاظمی جے کے پی این پی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی

منامہ بحرین(نیل فیری نیوز) جے کے پی این پی کے مرکزی رہنما عاطف کاظمی نے راجہ کبیر کی موت پر پارٹی کی بے حسی پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے ، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دوستوںکا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

خلیل جبران کی کتاب فلسفہ دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے عاطف کاظمی نے کہا کہ‘‘تمہارا دوست وہ ہے جو تمہاری احتیاج پوری کرے‘‘‘‘وہ تمہارا وہ کھیت ہے جس میں تم ,محبت کی تخم پوشی کرتے ہو‘‘‘‘اسی کھیتی کو تم تشکر اوراطمینان کے ساتھ کاٹتے ہو‘‘اور جب تمہارا دوست اپنے دل کی کوئی بات تم سے کہتا ہے، تو تم کو نہ اپنے دل کی ‘‘نہیں‘‘ متردو کرتی ہے نہ تم اس کو اپنی ‘‘ہاں‘‘ سے محروم رکھتے ہواور جب وہ خاموش ہوتا ہے تب بھی تمہارا دل اس کے دل کی گفتگو سننے سے عاری نہیں ہوتااس لئے کہ بغیر الفاظ کی مدد کے ، دوستی کے افکار ، تمام خیالات ، ‘‘تمام خواہشات، تمام توقعات، تمام ارادے پیدا ہوتے ہیں ان سے دوستوں کے لئے ایک مسرت حاصل ہوتی ہے

۔انہوں نے کہا کہ راجہ کبیر سے ان کا تعلق بے طلب اور بغیر کسی مطلب کا تھا ،جبکہ ہم دونوں ایک مشترکہ نظریاتی رشتہ مین بندھے ہوئے تھے۔ہماری مسرتیں مشترک تھیں۔ جب راجہ کبیر کے ساتھ گزرے لمحات اور زندگی کے شب و روز کی معطر شبنم دل پر گرتی ہے تب دل ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے-انہوں نے کہا کہ راجہ کبیر کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔اس کی موجودگی باعث سکون تھی جب ہم ساتھ بیٹھے ہوں تو وقت گزرنے کا احساس ہی نہیں ہوتا تھا ، راجہ کبیر واحد دوست تھا جس کےساتھ مجھے اپنی خامیاں،کمزوریاں بتاتے ہو ئے کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی تھے۔ مرحوم کی ذات ایک کھلی کتاب کی مانند ہے اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے

انہوں نے کہا کہ مجھے افسو س ہے کہ جے کے پی این پی نے مرحوم کی موت پر کوئی تعزیت تک نہیں کی ، انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص کسی قریبی دوست کے انتقال کے صدمے سے گزر رہا ہو اس کے ساتھ وقت گزارنے سے نظریاتی کارکن اور دوست بہت سہارا دے سکتے ہیں۔اس کو تسلی دینا ہی ضروری نہیں ہوتا بلکہ ان کے ساتھ کچھ دیر رہنے سے ہی ان کو بہت تسلی ملتی ہے۔لیکن پارٹی نے بے حسی کا مظاہرہ کیا لہذا ایسی پارٹی کے ساتھ مزید نہیں چلا جا سکتا