یہ مہینہ فروری 28 دنوں پر مشتمل کیوں ہوتا ہے ؟

فروری

ہم جانتے ہیں کہ سال کے بارہ مہینے ہوتے ہیں جنوری ، فروری ، مارچ ، اپریل ، مئی ، جون ، جلائی ، اگست ، ستمبر ، اکتوبر ، نومبر اور دسمبر ۔ اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ تمام مہینے 29 ، 30 یا پھر 31 دنوں پر مشتمل ہوتے ہیں سوائے فروری کے مہینے کے ۔ یہ ایک واحد ایسا مہینہ ہے جو 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے ۔ لیکن سوچنے والی بات ہے کہ :

یہ مہینہ فروری 28 دنوں پر مشتمل کیوں ہوتا ہے ۔۔ ؟ اور یہ سوال بھی اہم ہے کہ آخر فروری ہی کیوں ۔۔ ؟ نا تو یہ سال کا آخری مہینہ ہے نا تو پہلا ۔ پھر فروری کا مہینہ کیوں 28 دنوں پر مشتمل ہے ۔۔۔ ؟
تو آج میں آپ کو بتاوں کی کہ آخر کیوں اور کیسے فروری کا مہینہ 28 دنوں کا ہوتا ہے ۔۔ ؟
یہ بات کئی سو سال پہلے کی ہے ایک رومن بادشاہ ہوتا تھا جس کا نام لوما تھا ۔اور لوما ہی وہ شخص تھا جس نے سال کے بارہ مہینوں کا ایک کیلنڈر بنایا تھا ۔ لوما نے سال میں 355 دن رکھے تھے ۔ یہ کیلنڈر مارچ سے شروع ہوتا تھا اور فروری پر ختم ہوتا تھا ۔ یعنی مارچ سال کا پہلا مہینہ جبکہ فروری سال کا آخری مہینہ ہوا کرتا تھا ۔پھر اس نے 355 دنوں کو پورا کرنے کے لیے تمام مہینوں کے دن مقرر کر دیئے ۔ اب چونکہ آخری مہینہ فروری کا تھا ۔ اور صرف 28 دن ہی باقی بچے تھے اس لیے اس مہینے میں 28 دن ہی رکھ دیئے گئے ۔ تاکہ سال کے 355 دن پورے کیئے جا سکیں۔
لیکن پھر بعد میں پتہ چلا کہ ہماری زمین تو سورج کے گرد گھومنے میں 24 .365 دن لگاتی ہے۔ تو پھر 355 دنوں والے کیلنڈر کو تبدیل کیا گیا لیکن فروری کے مہینے کو تبدیل نہیں کیا گیا ۔ پھر چوتھائی دن کو پورا کرنے کے لیئے چار سال بعد کلینڈر میں ایک دن کا اضافہ کردیا جاتا ۔ جب تک بادشاہ زندہ رہا تو ہر چار سال بعد ہی کلینڈر میں ایک دن کا اضافہ کیا جاتا تھا لیکن جب بادشاہ کی موت ہوگئی تو یہ اضافہ ہر چار سال کے بجائے تین سال میں کیا جانے لگا ۔ اس لیئے کبھی کبھار سالوں بعد فروری کا مہینہ 29 دنوں کا ہو جاتا ہے لیکن زیادہ تر فروری کا مہینہ 28 دنوں پر ہی مشتمل ہوتا تھا ۔